طارق انور اکھلیش یادو ساتھ جانے کو تیار،مہاراشٹربلدیاتی الیکشن میں کانگریس سے اتحادممکن
نئی دہلی16جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش میں یادو خاندان اور سماج وادی پارٹی میں پھوٹ کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی نگاہیں نئے امکانات پر ٹک گئی ہیں اور اسمبلی انتخابات کو لے کر نیامنظرنامہ بن گیاہے۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)نے سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادوگروپ سے جڑنے کی خواہش ظاہرکی ہے۔بہارمیں مہاگٹھ بندھن کے خلاف الیکشن لڑنے والی این سی پی کے جنرل سکریٹری طارق انور نے این سی پی کے یوپی میں سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو دھڑے کے ساتھ مہاگٹھ بندھن میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ساتھ ہی مہاراشٹربلدیاتی الیکشن میں کانگریس کے ساتھ جانے کااشارہ دیاہے ۔واضح ہوکہ طارق انورنے مہاراشٹرالیکشن کے نتائج کے بعدکسی بھی صورت میں شیوسیناکے ساتھ جانے کے امکان سے انکارکیاتھالیکن جنرل سکریٹری کے انکارکے باوجودشردپوارحمایت کیلئے تیارتھے۔این سی پی اترپردیش میں مجوزہ مہاگٹھ بندھن کا حصہ بننے کی خواہش مند ہے۔این سی پی نے کہا ہے کہ وہ سماجوادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو دھڑے کے بجائے ان پتر اکھلیش یادو کی قیادت والے دھڑے کو منتخب کرے گی۔این سی پی کے جنرل سکریٹری طارق انور نے کہا ہے کہ یوپی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کی اچھی تصویر ہے. اس مجوزہ مہاگٹھ بندھن کو بی جے پی کو شکست دینے میں کافی مددملے گی۔طارق انور کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو کی شبیہ سے مہاگٹھ بندھن کو کافی مددملے گی۔لوگوں نے انہیں پارٹی کے چہرے کے طور پر قبول کر لیاہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ترجیح بی جے پی کو شکست دینے کیلئے سماج وادی پارٹی، کانگریس، جنتا دل یو اور قومی لوک دل کا مہاگٹھ بندھن بنانے کی ہے۔این سی پی کی ایس پی کی قیادت میں مہاگٹھ بندھن میں شامل ہونے کی منشا صاف کرتے ہوئے طارق انور نے کہا کہ این سی پی اس کا حصہ بنے گی۔اگر ہم اتر پردیش جیسی ریاست میں فرقہ وارانہ طاقتوں کو روکتے ہیں تو اس کا پورے ملک میں واضح پیغام جائے گا ۔غور طلب ہے کہ سماج وادی پارٹی میں ملائم سنگھ یادو اور ان کے بیٹے اکھلیش یادوکے درمیان گھمسان جاری ہے۔پارٹی کے دو حصوں میں تقسیم ہونے کے امکانات ہو گئے ہیں۔ان حالات میں این سی پی کی طرف سے کس گروپ کو حمایت کی جائے گی؟ ۔اس سوال پر طارق انورنے کہاکہ چونکہ80فیصد رکن اسمبلی اکھلیش کے ساتھ ہیں، تو ان کی سماج وادی پارٹی حقیقی ہے۔ہم ان کے ساتھ جائیں گے۔اتر پردیش میں 403رکنی اسمبلی میں این سی پی کا واحد رکن اسمبلی وجے بہادر ہیں۔این سی پی لیڈر نے کہاکہ ہمیں اپنی طاقت کا علم ہے اور ہم اس کے مطابق ہی اتحاد کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔کئی مقامات پرہمارے امیدوار دوسرے یاتیسرے مقام پرآئے ہیں۔اس لئے ہم 20سے 25سیٹ چاہیں گے۔قابلِ ذکرہے کہ سال2015میں این سی پی بہار میں مہاگٹھ بندھن سے الگ ہو گئی تھی کیونکہ نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالوپرسادیادونے این سی پی سے بات چیت کئے بغیر ہی مہاگٹھ بندھن کے اجزاء کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کردیاتھا۔گوا میں کانگریس اور این سی پی کے درمیان اتحاد کو لے کر پوچھے گئے سوال پر طارق انور نے کہا کہ ساحلی ریاست میں کسی رائے تک نہیں پہنچا گیاہے جہاں 4فروری کو انتخابات ہونے ہیں۔انہوں نے کانگریس این سی پی کے درمیان مہاراشٹر میں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں اتحاد کا امکان ظاہر کیا۔